حضرت احمد بن علی البونی ؒ تقریباََ 520 ہجری میں الجزائر کے شہر بونہ میں پیدا ہوئے اور 622 ہجری میں وفات پائی۔ آپ مالکی مسلک کے بڑے عالم کی حیثیت سے بھی معروف تھے۔ آپ نے تونس میں قران مجید تمام قراتوں کے ساتھ پڑھا۔ آپ کو کئی علوم پر دسترس حاصل تھی۔ آپ نے تقریباََ 40 کتابیں تصنیف فرمائیں۔
( شمس المعارف ) عملیات و تعویذات، اوراد و وظائف کے فن پر آپ کی انتہائی مشہور و مستند عربی کتاب ہے۔ جس میں اَسماء الحسنی، آیاتِ قرانی اور حروفِ تہجی کے خواص و اسرار و امور پر آپ نے تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
(شمس المعارف) شرح و اردو ترجمہ کے صفحہ نمبر 685 پر فصلِ اسمِ علی کے ضمن میں آپ تحریر فرماتے ہیں کہ اگر چاندی کی تختی پر اس کو کندہ کرکے اُس لڑکی کے گلے میں باندھے جس کے واسطے پیغامِ شادی نہ آتا ہو، اس کی برکت سے جھٹ پٹ شادی ہوگی۔
یا اَللہُ عَلِیّاََ کَبِیر ۔۔۔۔۔ یا اَللہُ عَلِيمٌ قَدِير
لڑکی کے والدین روزانہ کسی بھی ایک نماز کے بعد کثرت سے کلمہ طیبہ پڑھ 21 دن تک دعا کریں۔