بَندش و رُکاوٹ


 
بَندِشیں رُکاوٹیں آخِر کیوں؟

اللہ کی پَکڑ کا خوف ہو تو اَعمال میں صِلہءِ رحمی خُود بہ خود آ جاتی ہے۔ نتیجے میں کَشِش کی روشنیاں پَھلتی پُھولتی ہیں۔

مَن میں اللہ کا اِدراک پیشِ نظر نہ رہے تو بندے سے اُسکی مخلوق کیساتھ کسی نہ کسی طرح زیادتی ہوتی رہتی ہے۔ جِس سے گُریز کی سیاہ چادر ایک دن بندے کو ڈھانپ لیتی ہے۔

گُریز کی سِیاہ روشنیوں کا ایک سَبَب سِحر، حَسد یا نَظرِبَد بھی ہے۔ جِس سے کَشِش کی روشنیاں کمزور پڑ جاتی ہیں۔




ایسی صورتحال میں اَپنے بھی مُونہہ موڑنے لگتے ہیں۔ آہستہ آہستہ اپنے پرائے سَب ہی دُور ہوتے جاتے ہیں۔ یا اَکثر مُعاملات میں رُکاوٹیں یا بندشیں محسوس ہوتی ہیں۔ معاشی دُشواریاں، گاہکوں کی کمی، کاروباری ساتھی یا جیون ساتھی کے حصول میں پے دَر پے ناکامی طبعیت میں مایُوسی طاری کرنے لگتی ہے۔




Post a Comment

If you have any question let me know

Previous Post Next Post