عملیات کی نُورانی دنیا سے مُستفیض ہونے کیلئے جب کوئی عمل کرنے یا نقش تیار کرنے کا اِرادہ کرتا ہے۔ تو اِجازت کا مُعاملہ زیرِبحث آجاتا ہے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے اِجازت کے بغیر ایسے اعمال فائدے کے بجائے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے خیالات بسااوقات نُورانی دنیا پر مخصوص لوگوں کی اجارہ داری کا تاثر قائم کردیتے ہیں۔
جب کہ کوئی بھی شخص نُورانی دنیا سے اِستفادہ کر سکتا ہے۔ اللہ کو منظور ہوا تو فائدہ ہو جائے گا۔ نقصان کے وَسوَسوں سے فکر کو پاک رکھنا چاہیئے۔ اور جو وَسوَسوں میں گرفتار ہیں۔ اُنھیں ایسے اَعمال سے پرھیز رکھنا چاہیئے۔ شیطان کُھلا دشمن ہے۔ اُسکے وَسوَسے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔
عمل سے پہلے اِجازت طلب کرنے کے دو بُنیادی پہلو
۱۔ عمومی اِجازت
زندگی کے تمام اعمال خواہ مادی دنیا سے متعلق ہوں یا نورانی دنیا سے اُنکی اِبتدا اِرادے سے ہوتی ہے۔ اِرادے پر عمل سے پہلے اپنے بُزرگوں سے اِجازت حاصل کرنا ہر طرح سے باعثِ خیر ہوتا ہے۔ اِجازت سے اُن کا اِرادہ بھی شامل ہو کر آپکی قُوتِ اِرادی میں اِضافہ کرتا ہے۔ اِرادے کی قُوت کامیابی کے اِمکانات روشن کرتی ہے۔
۲۔ خصوصی اِجازت
نُورانی دنیا کے بے شُمار اَعمال و اَشغال ہیں۔ جب کوئی فرد ایک بار کسی عمل کو کامیابی کیساتھ مکمل کرکے فائدہ اُٹھا لیتا ہے۔ تو اُس عمل کی بے رنگ نُورانی شُعائیں مُتعلقہ عمل کیلئے قُوتِ یقین بَن کر باطن میں محفوظ ہوجاتی ہیں۔ ایسے فرد سے اُس عمل کی اِجازت حاصل کرنا خاص اِجازت کہلاتی ہے۔ اِس اِجازت میں قُوتِ یقین کے اَنوار بھی مُنتقل ہوجاتے ہیں۔
Tags:
عملیات اور اجازت