اللہ کا اِرشاد ہے۔ وہ اور اُسکے فرشتے آپﷺ سے رابطے میں ہیں۔ اے ایمان والو تُم بھی پوری طرح اُنھیں تسلیم کرتے ہوئے رابطے میں رہو۔ درود شریف آپﷺ سے رابطہ بنانے، رابطہ بڑھانے اور رابطہ قائم رکھنے کا ذریعہ ہے۔
اللہ نُور ہے آسمانوں کا زمین کا۔ کائنات مَجموعہ اَنوار ہے۔ حضرت محمدﷺ نُورِاَول نُورِالانوار ہیں۔
یہ کائنات ابھی نا تمام ہے شاید
کہ آرہی ہےدمادم صداءِکُن فیکون
کائناتی سفر اَزل سے جاری ہے۔ ہونے کو بہت کچھ ہوچُکا ہے۔ ہونے کو بہت کچھ ہونا ہے اَبھی۔ ہونا کیا ہے اور کیونکر ہونا ہے؟ یہ سب اِسرار ہیں اور تمام اِسرار کے سِر رَسولِ اَمین خاتم النبینﷺ ہیں۔
فی الارض جو ہورہا ہے۔ جیسے ہورہا ہے۔ ایک مربوط نظام کی نِشاندہی کرتا ہے۔ وہی ہوتا ہے جو منظورِ خُدا ہوتا ہے۔ لیکن اِنسان اور جِنات کو اِس ہونے میں اپنی طبع آزمائی کا اِختیار دیا گیا ہے۔ یہ اِختیار کے ساتھ زندگی بَسر کر رہے ہیں۔ اِسی لئے اپنے اعمال پر جواب دہ بھی ہیں۔
یقیناََ وہی طبع مَنصہء شہود پر آئیں گی۔ جو اُصول و ضوابط کے تحت کی جائیں گی۔ عملیات بے شُمار ہیں۔ ہم عامل ہی نہیں بَن سکے۔ ارادے میں کمزوری، توجہ میں کمزوری اور کئی کمزوریاں ہیں۔ کمزوریوں کی اِصلاح کے باوجود ہمارے اعمال کھوٹے ہیں۔ اِسی لئےعمل خواہ مادی ہو یا رُوحانی اول وآخر درود شریف سے ہی بات بن سکتی ہے۔ یہ کھوٹے سِکے اُنﷺ کے نام پر ہی چل سکتے ہیں۔