بندش ہے کیا؟ کسی معاملے میں بندش محسوس ہو تو کیسے دُور کریں
کائنات سیاہ نُقطے میں بند ہے۔ اللہ کے حکم سے بندش کُھلی اَرض و سَماء یا پَستی و بُلندی وجود میں آئے۔ بَتدریج بندش کُھلتی جا رہی ہے۔ اَشیاء کا ظہور ہوتا جا رہا ہے۔ اللہ کی صِفت اَلفتاح ہر لمحہ ہر آن بندش کھول رہی ہے۔ مخلوق اِرتقائی مَنزلیں طے کر رہی ہے۔
اِنسانی اِرتقاء اپنے اَندر اِنتہائی وُسعت رکھتی ہے۔ کسی خاص سمت میں اِرتقائی عمل سُست ہو جائے، تو ہم اُسے بندش کا نام دے دیتے ہیں۔ مَثلاََ
کارخانوں میں کام آنا کم ہو جائے۔
تاجروں کے گاہک کم ہو جائیں۔
روزگار کے مواقع مَیَسر نہ آئیں۔
مُناسب رشتے نہ آئیں۔
اولاد یا اولادِ نرینہ کی پیدائش میں تاخِیر ہو جائے۔
یا بیمار کو صحت نہ ملے۔ تو اَکثر لوگوں کو یہی نامَعقول وَسوَسہ آتا ہے۔ کہ کسی نے بندش کروادی ہے۔
اِستدراجی قُوتوں اور سِفلی عملیات کی سیاہی سے یقیناََ اِرتقائی عمل وَقتی طور پر سُستی کا شِکار ہو سکتا ہے۔ لیکن اس کا حل یہ نہیں کہ ہم اپنے کام چھوڑ کر ماورائی چَکروں میں اُلجھ جائیں۔ جادوگروں، ویرانوں اور دَربَدر کی خاک چھانتے پھریں۔ جِنھیں ہم ماورائی قُوتیں سمجھتے ہیں۔ وہ اَرضی تدابیر سے ہی مَجعُول کی جاتی ہیں۔ لِہذا قانوناََ ایسی نام نِہاد ماورائی قُوتوں کو شِکست دینے کیلئے اَرضی تدابیر ہی کافی ہیں۔ خِلافتِ فی الارض کا ایک مفہوم یہ بھی ہے کہ ماوراءِ اَرض کوئی قُوت نہیں ماسِوا اَللہ کے۔ کمزوری محسوس ہو تو اللہ کو پُکارنا چاہیئے۔
بندش توڑنے کا عمل
با وضو ہوکر نارنجی رنگ کو دیکھتے ہوئے، چند منٹ دھیمی آواز میں ترنم کیساتھ یَااَللہُ فَتاحُ العَلِیم کی تکرار سات دن تک کریں۔ عمل کی زکوۃ پانچ روپے خیرات کردیں۔ اِنشاء اللہ بندش توڑنے کے کامیاب تجربے سے آپ گُزریں گے۔ اور اِطمنانِ قلب کے ساتھ زندگی کی اِرتقائی منزلیں طے ہوں گی۔
Tags:
بندش کا توڑ