غیب و شہود
جِی اُٹھنا فوت ہونا پھر جِی اُٹھنا قدرت کا نِظام ہے۔ ماورائی علوم سے شَغف رکھنے والے ذہنوں میں راسِخ ہوتا ہے۔ کہ یہاں فوت ہونا غیب سے ہَم آغوش ہونا ہے۔
لیل و نہار کا اِختلاف شہود کو غیب اور غیب کو شہود سے ڈھانپ دیتا ہے۔ ہر شئے نُورانی لہروں میں تبدیل ہو کر پھر وجود میں آ جاتی ہے۔
عالمِ ناسوت اور عالمِ رُویا کے مابین یہ لطیف آمد و رَفت جاری رہتی ہے۔ اِس آمد و رَفت میں کئی حَوادِث رُونُما ہوتے ہیں۔
اُونگھ اور نیند سے شہود کا غیبی سفر لاتعداد حِکمتیں اور بے شُمار اِسرار رکھتا ہے۔ تمام اِسرار و رَموز اُس ہَستی پر واضِح ہیں۔ جو اِس سفر سے پاک و بُلند ہے۔ وہی ظاہر کرتا ہے۔ جِس پر جِتنا چاہتا ہے۔
اَللّٰہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَۚ اَلۡحَیُّ الۡقَیُّوۡمُ ۬ۚ لَا تَاۡخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّ لَا نَوۡمٌ ؕ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یَشۡفَعُ عِنۡدَہٗۤ اِلَّا بِاِذۡنِہٖ ؕ یَعۡلَمُ مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ مَا خَلۡفَہُمۡ ۚ وَ لَا یُحِیۡطُوۡنَ بِشَیۡءٍ مِّنۡ عِلۡمِہٖۤ اِلَّا بِمَا شَآءَ ۚ وَسِعَ کُرۡسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ ۚ وَ لَا یَـُٔوۡدُہٗ حِفۡظُہُمَا ۚ وَ ہُوَ الۡعَلِیُّ الۡعَظِیۡمُ
خدا (وہ معبود برحق ہے کہ) اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں زندہ ہمیشہ رہنے والا اسے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہیں سب اسی کا ہے کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس سے (کسی کی) سفارش کر سکے جو کچھ لوگوں کے روبرو ہو رہا ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہوچکا ہے اسے سب معلوم ہے اور وہ اس کی معلومات میں سے کسی چیز پر دسترس حاصل نہیں کر سکتے ہاں جس قدر وہ چاہتا ہے (اسی قدر معلوم کرا دیتا ہے) اس کی بادشاہی (اور علم) آسمان اور زمین سب پر حاوی ہے اور اسے ان کی حفاظت کچھ بھی دشوار نہیں وہ بڑا عالی رتبہ اور جلیل القدر ہے۔