واؤ اور رُوحانی جِسم کے رنگین مَراکز
جس طرح مادی جِسم کے چھوٹے بڑے کئی اَعضاء ہیں۔ اِسی طرح ہمارے رُوحانی جِسم میں کئی رنگین مراکز ہیں۔ ہر مرکز اپنا مخصوص اَثر اور رنگ و رُوپ رکھتا ہے۔
حروف کی تین اِقسام و تین رنگ
پہلے بیان ہو چکا ہے کہ حَرکی تَناظر میں سیدھی لکیر والے حُروف مثلاً ب ت ث ر ز وغیرہ پر نیلے رنگ کا غلبہ ہے۔
اَدُھورے دائرے والے حُروف مثلاً ن د ذ ع غ وغیرہ پر پیلا رنگ غالب ہے۔ اِسی طرح مُکمل دائرے والا حَرف ہ سُرخ رنگ کا غلبہ رکھتا ہے۔
واؤ اور رَنگ
و مکمل دائرہ اور اَدُھورا دائرہ دو حرکات پر مُشتمل ہے۔ لَہذا سُرخ اور پیلا دو رنگوں کے مُرکب سے و کا غالب رنگ نارنجی ہے۔ اِسی نِسبت سے جسمِ لطیف کے نارنجی مرکز یا سیکرل چکرا کو واؤ کہتے ہیں۔
حَرف واؤ کے رُوحانی اِسرار
حضرت الشیخ ابو عباس احمد بن علی بونیؒ اپنی تصنیف شمس المعارف صفحہ ۵۳۲ پر فصل حرف واؤ کے بیان میں لکھتے ہیں۔ اِس کے تین موکل ظفربائیل، دلیائیل اور طیائیل ہیں۔
حضرت کاش البرنیؒ اپنی تصنیف قواعد عملیات کے صفحہ ۴۰ پر لکھتے ہیں۔ حَرف واؤ کے عالمِ ملکوت کے موکل رفتمائیل، جِن پویوش اور عالمِ حدیث کے موکل وائیل ہیں۔ بَخور کافور ہے۔
واؤ کا وِرد بے شُمار رُوحانی فیوض و برکات کے علاوہ
مَرکز نارنجی رنگ یا سیکرل چکرا کے نُورانی بَہاؤ میں رُوح پھُونکتا ہے۔
با وضو گیارہ بار درودِ نُور پڑھیں
گیارہ بار یا حَیُّ یا قیوم پڑھیں
توجہ کے ساتھ آواز سے آواز مِلا کر وِرد کریں