نُوری علم سے باطنی تصرف

 

عملیات و روحانی علاج ۔۔۔ نُوری علم سے باطنی تصرف


باطنی تصرف

شفاء رنگ و نُور




نُورانی عملیات و رُوحانی علاج كا علمی ذوق و شوق

 رکھنے والے خواتین و حضرات کیلئے


تین بنیادی عمل




عمل  سے زندگی  بنتی  ہے جنّت  بھی  جہنم  بھی

یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نُوری ہے نہ ناری ہے








        




اِلٰہ


رنگِ اِلٰہی باطن میں موجود ہے۔ اِس لئے بنی آدم بے شمار تخلیقی صلاحیتوں کے باوجود " اِلٰہ " کی اِلٰہیَّت سے بے نیاز نہیں رہ سکتا۔ تکبر کے زیرِ اَثر اِنکار کرنے والے بھی بِالآخر کسی نہ کسی شئے کو " اِلٰہ " بنا لیتے ہیں۔ باطنی تصرف کیلئے " اِلٰہ " کا صرف اِقرار کرنا کافی نہیں ہوتا بلکہ " اِلٰہ " کے ساتھ آدمی کا مربُوط ہونا بھی لازم ہے۔


باطنی تصرف کا جب تذکرہ کیا جاتا ہے تو سفلی یا ناری اور علوی یا نُوری علوم کی اِصطلاحیں بھی زیرِ بحث آتی ہیں۔


ناری یا سفلی علوم


سفلی یا ناری علوم میں " اِلٰہ " سے متعلق گمان دَر گمان اَخذ کئے گئے نظریات یا شیاطین سے روابط پائے جاتے ہیں۔ اسی حوالے سے جُملے یا مَنتر پڑھے جاتے ہیں۔ یہ اَخذ شُدہ جُملے یا مَنتر تکرار کے ذریعے جگانے کے بعد مَنتر کا ناری پہلو مُتحرک ہو جاتا ہے۔ جس کے ذریعے صرف ناری پہلو پر تصرف كیا جا سکتا ہے۔


کائنات کی بنیاد نُور ہے۔ ناری علم سے کیا گیا تصرف بنیاد سے مُنسلک ہی نہیں ہوتا۔ لہذا خاکی ذہن اسے قبول نہ کرے تو اس کی حیثیّت مُعلق ہی رہتی ہے۔ جب ذہن اسے رَد کرنے میں کامیاب نہیں ہوتا تو اس کے اَثرات وقتی پریشانی كا باعث بَن جاتے ہیں۔ اِن اَثرات کو مختلف تدابیر سے با آسانی زائل کیا جاسکتا ہے۔


نُوری یا علوی علوم


نُوری علم کا ماخُوذ الله کی وَحی ہے۔ اِس میں مَن گھڑت " اِلٰہ "  شیطانی مکاریوں اور ان سے متعلق تمام نظریات کی نفی کی جاتی ہے۔ باطل نظریات سے پاک حقیقی نظریات كا ذہن میں راسخ ہونا نُورانی تصرف کیلئے لازم ہے۔


کائنات سے متعلق حقیقی نظریہ " لااِلٰہَ اِلااللہ " ہے۔ روزِ اول سے الله کے مُنتخب بندے اِس نظریہ کے ساتھ  آدمی کے ذہن پر مُسلسل دستک دیتے رہے ہیں۔ یہاں تک کہ الله کے مُنتخب بندوں کی تعداد کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار ہو گئی۔ آج اتنی ہی تعداد میں اِس نظریہ کو ہم زبانی دھرانے کی نیّت کے ساتھ عمل شروع کر دیں تو یقیناً یہ نظریہ باطن میں راسخ ہو جاتا ہے۔



پہلا عمل اور آداب


عمل کی نیّت کی جائے کہ میں تمام پیغمبران علیھم السلام كا پیغام " لااِلٰہَ اِلااللہ "  اُن ؑ کی کم و بیش تعداد کی نسبت سے سوالاکھ مرتبہ زبانی دھرانے کی نیّت کرتا ہوں / کرتی ہوں۔


عمل کے پہلے دن دو رکعت نمازِ نفل ادا کرکے عمل کی تکمیل کیلئے دعا کریں۔


روزانہ عمل شروع کرنے سے پہلے اور بعد میں دو دو مرتبہ درودِ نُور پڑھیں۔


عمل باوضو جائے نماز پر قبلہ رُخ بیٹھ کر کریں۔ گلاب کی خوشبو لگالیں۔ تلاوت دھیمی آواز کے ساتھ ہو تاکہ خود کو سُنائی دے۔


اِرادتاً ناغہ نہ کریں۔ عمل روزانہ کریں۔ بحالتِ مجبوری ناغہ ہو جائے تو دو رکعت نمازِ نفل ادا کرکے الله سے معافی و درگزر کی درخواست کریں۔ پھر عمل جہاں مُنقطع ہوا تھا وہاں سے شروع کر لیں۔ خواتین ناغے کے دنوں میں اِرادتاً عمل موقوف کر دیں۔ پاک ہونے کے بعد پھر شروع کر لیں۔


ایک نشست میں جتنی تعداد آسانی کے ساتھ دھرا سکیں مُقرر کر لیں۔ پھر اُتنی ہی تعداد ہر نشست میں دھرائی جائے۔ بعد اَزاں جب بھی تعداد میں اِضافہ کرنا چاہیں تو کرتے رہیں۔ لیکن تعداد میں کمی کرنے اجازت نہیں ہے۔ تعداد نوٹ کرتے رہیں۔ دنوں کی کوئی قید نہیں ہے، خواہ کتنے ہی دن لگ جائیں۔ آخری دن کی تعداد سے سوا لاکھ مکمل کر لیں۔


نذر و نیاز


آخری دن جب سوا لاکھ کی تعداد مکمل ہو جائے، دو رکعت نمازِ نفل شکرانے کے طور پر ادا کریں، حسب توفیق نیاز كا اہتمام کرکے، تین بار سورہ اخلاص ایک بار سورہ فاتحہ تلاوت کریں، پھر الله سے درخواست کریں کہ نیاز اور تلاوتِ کلامِ پاک كا اَجر و ثواب تمام پیغمبران علیھم السلام اور اُن ؑ کے سردار حضرت محمدﷺ کی اَرواحِ مُبارکہ کو پہنچا دیں۔ پھر اندازاً پانچ منٹ مراقبہ کریں۔ مراقبے میں اِس خیال پر توجہ مرکوز رکھیں کہ آپ سَبز رنگ کے مُنور ماحول میں موجود ہیں۔ الله کے فرشتے آپ كا نذرانہء عقیدت پیغمبران علیھم السلام کی خدمتِ اَقدس میں پیش کر رہے ہیں۔



نُورِ اَول الله کے محبوبﷺ 


" اَللهُ نُورُالسَمٰوٰتِ وَالاَرض " اِس آیتِ مُبارکہ کی روشنی میں آگاہی حاصل ہوتی ہے۔ کہ کائنات کی بنیاد الله كا نُور ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ رسولِ اَمین خاتم النبینﷺ نُورِ اول ہیں۔


دوسرا عمل اور آداب

الله کے محبوبﷺ سے باطنی قربت کیلئے روزانہ ایک سو چار مرتبہ آپﷺ کے حضور درودِ نُور كا نذرانہء عقیدت پیش کریں۔ اور ہر جمعرات سونے سے پہلے ایک گھنٹہ بِلا تعداد درودِ نُور کے نذرانہء عقیدت کو معمول بنا لیں۔ کبھی ایک دو جمعرات ناغہ ہو جائے تو کوئی قید نہیں ہے۔ لیکن خیال رہے کہ نو چندی جمعرات قطعی ناغہ نہ ہونے پائے۔ 


درودِ نُور

اَللّٰھُمَ صَلِ عَلیٰ سَیّدِنَا مُحَمَدِِ نُورِالاَنوارِ وَ سِرِالاَسرارِ وَ سیّدِالاَبرَار


الله کے فضل و کرم سے ایمان پانچ جمعرات میں ایقان بَن جاتا ہے۔ کہ کائنات کے تمام اُمور الله کے محبوبِﷺ کی رُوحانی توجہ کے محتاج ہیں۔ اِس مضمون میں دیئے گئے تینوں عمل کامیابی کے ساتھ جاری رکھنے کے چالیس دن بعد شفاء رنگ و نُور کے تحت اللہ کے فضل و کرم سے بحیثیت رُوحانی معالج آپ کی بنیاد قائم ہو جائے گی۔


شفاء رنگ و نُور سے کیا مُراد ہے


ہزاروں سائلین کے اَمراض و مَسائل اور اُن کے حل کیلئے باطنی تصرف کے مختلف تجربات سے یہ بات سامنے آئی کہ محسوسات و علامات مُنفرد ہوتی ہیں۔ لیکن ہر مسئلے و مرض میں ہم سب طالبِ شفاء ہوتے ہیں۔ اِسی طرح مختلف اَمراض و مَسائل کے حل کیلئے تصرفات کے طریقے جُدا جُدا ہیں لیکن ہر طریقے میں مقصود الله کا نُور ہے۔


رَب کو پکارنے سے باطن میں نُورانی لہروں كا نزول جب رنگین شعاعوں کی صورت شھود بنتا ہے۔ تو قوتِ اِرادی سے مطلوب تخیّل یا مقصود تصور باطنی تصرف كا ذریعہ بَن جاتا ہے۔ اِن تجربات کے پیشِ نظر میں نے ۱۹۹۱ء  میں باطنی تصرف نُوری کیلئے تکنیکی اِصطلاح " شفاء رنگ و نُور "  قائم کی۔


مُکلف مخلوق


مُکلف مخلوق جِنّ و بَشر نفسانی اِرادے کے ساتھ جواب دہ زندگی بسر کرتے ہیں۔

نفسانی زندگی قدرت کی عظیم عطا ہے۔ لیکن ساتھ ساتھ  کڑا امتحان بھی ہے۔

دِن کے حواس ترک کیئے بغیر نفس کی کمزوریوں کا گہرا اِدراک اور اِصلاح مُمکن نہیں۔

جسمانی شفاء کے ساتھ ساتھ فِکری و رُوحانی نشونُما کیلئے بھی شفاء کی طلب ضروری ہے۔

نفس کو زیادہ سے زیادہ الله کے رنگ میں رنگنا مُکلف مخلوق کے خوبصورت اَعمال ہیں۔


تصرف كا ہَدف نفس


چونکہ مُکلف مخلوق کے اعمال و افعال نفس کے زیرِ اَثر ہیں۔ لہذا تصرف كا ہدف بھی نفس ہوتا ہے۔ جس طرح نفس اپنے ظاہر میں ہڈیوں، غدودوں، گوشت پوست اور وریدوں پر مُشتتمل مکانیکی نظام رکھتا ہے۔ اِسی طرح نفس کے باطن میں رنگ و نُور کا تکنیکی نظام قائم ہے۔


نفس کا باطنی رنگ و نُور


نفس کے باطن میں سات بڑے اور سینکڑوں چھوٹے نُورانی مراکز ہیں۔ پہلا بڑا مرکز " ا " Crown Chakra  ہے۔ مرکز " ا " بے رنگ ہے۔ بے رنگی سے بِالترتیب تین بڑے رنگین مراکز نزول میں پھُوٹتے ہیں۔


مرکز " ب "  Throat Chakra             مرکز ب  کا رنگ نیلا ہے

مرکز " ن "   Solar plexus Chakra   مرکز ن  كا رنگ پیلا ہے

مرکز " ہ  "     Root Chakra             مرکز  ہ  كا رنگ سُرخ ہے


نزولی مراکز میں نفس صرف یہ اِدراک كا رکھتا ہے کہ "میں ہوں"۔


بے رنگ نُورانی لہریں اِنتہائے نزول کے بعد صعود کر جاتی ہیں۔ اِس نزول و صعود کے دائرے  Circle  پر نظامِ حیات قائم ہے۔ اِسی طرح بے رنگی سے باالترتیب تین بڑے رنگین مراکز صعود میں پھُوٹتے ہیں۔


مرکز " م "   Third Eye Chakra  مرکز  م  كا رنگ جامنی ہے

مرکز " ج "  Heart Chakra         مرکز  ج  كا رنگ سَبز ہے

مرکز " و "  Sacral Chakra        مرکز  و  كا رنگ نارنجی ہے


صعودی مراکز میں نفس یہ شعور حاصل کرتا ہے کہ وہ کون ہے اور کہاں ہے۔


شفاء رنگ و نُور کے تحت باطنی تصرف کیلئے باطنی رنگ و نُور کا مطالعہ ضروری ہے۔ عُسر ہو یا یُسر، حُب ہو یا بُغض تصرف کیلئے باطن میں ضرب لگانا ہوگی۔ 


ضرب اور حرکت


کائنات مجموعہٗ حرکات ہے۔ ضرب لگانا بھی ایک حرکت ہے۔ حرکت کی تین بنیادی علامات  Symbols  ہیں۔


راس :   الف   ا ۔   سیدھی حرکت

2۔  دائر : لام   ل ۔   اپنے گرد گھومتی ہوئی نا مکمل حرکت

3۔  دائرہ : ہا     ہ ۔   اپنے گرد گھومتی ہوئی مکمل حرکت

ا سے ی تک تمام حروفِ تہجی اِنہی تین حرکات کی مختلف تراکیب ہیں۔


الله وَحدہُ لاشریک کے اِسمِ ذات سے تینوں حرکات کا ظہور ہوتا ہے۔ لہذا کائنات کی تمام حرکات الله کی محتاج ہیں۔ الله سے نفسانی تعلق مضبوط کرنے اور نفس کو الله کے نُور سے مُنور کرنے کیلئے اَللہ كا ذِکر ضروری ہے۔


اِسمِ پکار


اِسم کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ ہر شئے کی شناخت اُس کے اِسم سے ہی ہوتی ہے۔ ہمارے اِسم کے کئی حصے ہوتے ہیں۔ لیکن عمومی طور پر پکارنے میں مرکزی حصہ ہی آتا ہے۔ اِسمِ پکار غیر معمولی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ جب مخصوص نام سے مُسلسل پکارا جاتا ہے۔ تو نام کی شناخت باطن میں سرایت کر جاتی ہے۔ اِسم پکار شعور کے ساتھ ساتھ لاشعوری علامت  Symbol  بھی بَن جاتا ہے۔ اِسمِ پکار یا اس کی عددی قیمت نفس کیلئے معرفت كا درجہ رکھتی ہے۔



ابجد قمری اوپر حروف اور نیچے اُن کی عددی قیمت ہے


ا

ب  پ

ت  ٹ

ث

ج  چ

ح

خ

1

2

400

500

3

8

600

د

ذ  ڈ

ر

ز

س

ش

ص

4

700

200

7

60

300

90

ض

ط

ظ

ع

غ

ف

ق

800

9

900

70

1000

80

100

ک  گ

ل

م

ن

و

ہ  ھ

ی  ے

20

30

40

50

6

5

10


نام کی عددی قیمت اور مُفرد عدد نکالنے كا طریقہ

مثال  اِسمِ پکار  زید  ہے


ز    7

ی    10

د     4


ٹوٹل  21    عددی قیمت  21  ہوئی

مفرد عدد یا قلبی عدد نکالنے کیلئے ٹوٹل عددی قیمت کو آپس میں اُس وقت تک جمع کرتے رہیں جب تک Single Digit سنگل عدد برآمد نہ ہو جائے۔


21  کو آپس میں جمع کیا  1+2=3  زید كا مُفرد یا قلبی عدد  3  ہے۔



تیسرا عمل اور آداب


عمل کی نِیّت کریں۔ کہ میرا یہ عمل الله کے نُور سے باطن مُنور کرنے کیلئے مخصوص ہے میں یہ عمل بِلا ناغہ تا حیات جاری رکھوں گا / رکھوں گی


بحالتِ مجبوری ناغہ ہو جائے تو الله سے مغفرت طلب کرلیں۔ الله غفورالرحیم ہے

خواتین ناغے کے دنوں میں اِرادتاً عمل موقوف کر دیا کریں

عمل باوضو جائے نماز پر قبلہ رُخ بیٹھ کر کریں

اول و آخر دو دو بار درودِ نُور پڑھیں۔ گلاب کی خوشبو استعمال کریں

اِس عمل میں اَللهُ کے ذِکر کی ادائیگی کے تین درجوں کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے

اَل لٰ ہُ اَللہُ کا یہ تلفظ گاہے بگاہے تصور میں لاتے رہیں تاکہ عادت بن جائے

اَللہُ كا ذِکر دھیمی آواز سے باطن میں الله کی موجودگی کے احساس کے ساتھ کریں

اَللہُ کی تکرار اپنے اِسمِ پکار کی عددی قیمت کے مطابق کریں۔ خاص خیال رکھیں ایک عدد کی کمی یا زیادتی قطعی نہیں ہونی چاہیئے۔

اَللہُ کی تعداد مکمل ہونے پر اپنے اِسمِ پکار کے مُفرد عدد کے مطابق آیت الکرسی کی تلاوت کریں۔ پھر اَندازاً پانچ منٹ مُراقبہ میں اِس خیال پر توجہ مرکوز رکھیں کہ آپ سَبز رنگ کے مُنور ماحول میں موجود ہیں۔


شفاء رنگ و نُور کے تحت تحریر کیئے گئے تمام عملیات، میرے تجربات اور عمل میں ہیں۔ اِن عملیات، مشاہدات، تجزیات و تجربات سے اِستفادہ کیلئے ہر جِنّ و بشر کو اِس دعا کے ساتھ اِجازت ہے۔ کہ اللہ ہمیں شرح صدر و قلبِ سلیم عطا فرمائے اور ہماری باطنی صلاحیتوں کو لوگوں کیلئے شفاء ، سکون اور خوشیوں کا ذریعہ بنائے آمین۔


باطنی تصرف كا علمی و عملی ذوق و شوق رکھنے والے خواتین و حضرات کیلئے شفاء رنگ و نُور باطنی علوم کے حصول اور Spiritual Identity رُوحانی تشخص کی نشونُما کا ذریعہ ہے۔ درج ذیل لِنکس پر آن لائن وزٹ کرکے اِستفادہ کریں۔ شفاء رنگ و نُور سے باقائدہ مربوط ہونے کیلئے رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔


Youtube Shifa e rang o noor


Youtube Nadeem Butt

https://www.facebook.com/Allahnoorreiki




شفاء رنگ و نُور

۱۹۸۸ء سے رُوحانی علاج کے عملی تجربات میں کوشاں  ندیم بٹ







Post a Comment

If you have any question let me know

Previous Post Next Post