ایک ہاتھ سے تالی نہیں بجتی (The second blow makes the fray)


مُحاورہ


یہ محاورہ زبان زَدِ عام ہے۔ کہ ایک ہاتھ سے تالی نہیں بَجتی ۔ اِس محاورے سے توجہ دِلائی جاتی ہے۔ کہ کسی بھی Situation  صورتحال کی ذمہ داری دو رُخوں کے باہمی کردار پر ہوتی ہے۔


ذہنی ہم آہنگی



نَظر ذہن کی اسکرین  Screen  پر مَنظر مُنعَکس کرتی ہے۔ ذہن مَنظر کا فِکری طول و عرض مُتعین کرتا ہے۔ اور پھر مَنظر میں ایک مَخصوص زاویے سے مَعنی پہناتے ہوئے نظریہ قائم کرتا ہے۔ دائمی ذہنی ہم آہنگی دراصل نظریات کا ایک ہونا ہے۔ 


ذہن صَلاحِیتوں کا مرکز ہے۔ ذہن موقع کی مُناسبت سے مُختلف کردار ادا کرتا ہے۔ ایک کردار معالج یا Reiki Healer ریکی ہیلر کا ہے۔ اور ایک کردار سائل یا مریض کا ہے۔ اپنا اپنا کردار اَحسن طریقے سے ادا کرنا بھی وَقتی ذہنی ہم آہنگی ہے۔ 


لَمس کے ساتھ دَم یا ریکی (Touch Reiki)





معالج یا ریکی ہیلر اِخلاص کے ساتھ نُورانی شُعاعوں کی مُنتقلی پر توجہ مرکوز رکھتا ہے۔ سائل یا مریض باطنی پاکیزگی و اِنکساری کے ساتھ نُورانی شُعاعوں کے حُصول پر مُتوجہ رہتا ہے۔ اِس طرح فریقین کی ذہنی ہم آہنگی اور توجہ کی مُناسبت سے نُورانی شُعاعیں مُنتقل ہو جاتی ہیں۔


فاصلے سے دَم یا ریکی (Distance Reiki)



لَمس کے باوجود کردار پر عَدم توجہ اور ذہنی ہم آہنگی کا فُقدان نُورانی شُعاعوں کی مُنتقلی میں حائل رہتا ہے۔
جبکہ ذہنی ہم آہنگی کے ساتھ توجہ مرکوز رہے۔ تو معالج و مریض کا درمیانی فاصلہ دُنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کیوں نہ ہو۔ نُورانی شُعاعیں مُنتقل ہو جاتی ہیں۔ 



Post a Comment

If you have any question let me know

Previous Post Next Post